ارنا کے نامہ نگار کے مطابق عطا اللہ تارڑ نے جمعرات کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہندوستانی فوجیوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہندوستان کے حملوں جواب میں پاکستانی فوج نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فوج کی ایک بڑی چوکی کو تباہ کر دیا جس کے دوران کم از کم 40 سے 50 ہندوستانی مارے گئے۔
اس سے پہلے ہندوستان کے وزیر دفاع نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی سرزمین پر کی جانے والے ایک ٹارگیٹڈ میزائل آپریشن کے دوران 100 دہشت گرد مارے گئے۔
دوسری جانب پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ ہندوستان کے میزائل حملوں میں اب تک 31 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ اس کسی فوجی اہلکار یا فوجی تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے آج (جمعرات) دعوی کیا ہے کہ ہندوستان نے اسرائیلی ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے ان کے ملک کے مختلف علاقوں پر نئے حملے کیے ہیں تمام ڈرون طیاروں کو تکنیکی اور ہتھیاروں سے مار گرایا گیا ہے۔
پاکستان میں ہوائی اڈے بند
دریں اثنا، ہندوستان کی طرف سے پاکستانی علاقوں تازہ ڈرون حملوں کے بعد ملک بھر کے ہوائی اڈے بند کر دیے گئے۔
سیکورٹی حکام نے بتایا کہ پاکستانی ہوائی اڈے بین الاقوامی ہوائی ٹریفک اور مسافروں کے لیے ممکنہ خطرے کی وجہ سے بند کیے گئے تھے۔
ارنا کے مطابق، ہندوستانی حکومت نے منگل کی رات ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کی فوج نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 9 مقامات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا، جن کے بارے میں ہندوستان کا دعوی ہے کہ وہاں دہشت گردی کے اڈے تھے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے دعوی کیا کہ پاکستانی فضائیہ اور فضائی دفاعی فورسز نے میزائل حملے کے بعد پانچ ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا ہے۔
پاکستان کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا ہندوستان کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور اس کا مقصد عالمی توجہ ہٹانا ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پہلگام کے سیاحتی علاقے میں منگل (22 اپریل) کی شام مسلح افراد نے سیاحوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی، جس میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ہندوستانی حکام نے واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا اور اس طرح جوہری ہتھیاروں سے لیس برصغیر کے دو پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
آپ کا تبصرہ