ارنا کے مطابق، ایران کے چیف جسٹس غلام حسین محسنی ا ژهای، جو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے عدلیہ کے نظام کے سربراہوں کے 20ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر ہانگژو میں ہیں، آج سہ پہر پاکستان کے چیف جسٹس سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت کردار کو سراہتا ہے۔
چیف جسٹس نے پاک ایران تعاون اور مختلف شعبوں میں ہم آہنگی پر زور دیا اور کہا کہ موجودہ صلاحیتوں کو عملی جامہ پہنانے اور تجربات کے تبادلے سے ہم ان چیلنجوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں جو دونوں ممالک کے مفادات کے لیے خطرہ ہیں۔
اس ملاقات میں ایرانی چیف جسٹس نے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم پر بین الاقوامی برادری اور اداروں کی خاموشی پر تنقید کی۔
اس ملاقات میں پاکستان کے چیف جسٹس، قاضی یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے آپ کو ایران کے عدالتی نظام کے ساتھ دوستانہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے ایرانی چیف جسٹس کو باضابطہ طور پر پاکستان آنے کی دعوت دی اور کہا کہ پاک ایران عدالتی تعاون اعلیٰ ترین عدالتی حکام کی سطح تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ موجودہ چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے لیے دونوں ممالک کے عدالتی عہدیداروں کو مل بیٹھ کر بات چیت کرنا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ