عباس عراقچی نے یہ بات جمعرات 17 اپریل کو ماسکو پہنچنے کے فورا بعد، ونوکوف انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ارنا کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اپنے دورے کے مقاصد بیان کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا یہ دورہ کثیر المقاصد ہے جس میں روسی صدر کو سپریم لیڈر آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا پیغام پہنچانا سرفہرست ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یہ دورہ ایسے وقت میں انجام پارہا ہے جب ہم امریکہ کے ساتھ بلواسطہ بات چیت میں مصروف ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران پہلے بھی جوہری معاملے میں اپنے روسی دوستوں کے ساتھ صلاح ومشورہ کرتا رہا ہے جبکہ چین کے ساتھ بھی اس حوالے سے گفت و شنید کا سلسلہ جاری ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان تعلقات کا میدان بہت وسیع ہے اور روسی حکام کے ساتھ ملاقات میں باہمی تعاون کے تمام شعبوں کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔
آپ کا تبصرہ