انسانی حقوق کے اداروں سے ایران کے خلاف غلط استفادے کے برطانیہ اور جرمنی کے اقدام کی مذمت

تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان نے برطانیہ، جرمنی اور بعض دیگر مغربی ملکوں کی جانب سے، ترقی پذیر ملکوں کے خلاف انسانی حقوق کے اداروں سے ناجائزہ استفادے کی مذمت کی ہے۔

 ارنا کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے انسانی حقوق کونسل میں، ایران کے خلاف قرار داد پیش کرنے  کے برطانیہ اور جرمنی کے اقدام کی مذمت کی ہے۔

 انھوں نے قرار داد پیش کرنے والے ملکوں کی بد نیتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرار داد میں کئے جانے والے دعوے کے حقائق کے منافی ہیں اور اس قرار داد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

 ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ دو برس کے دوران، انسانی حقوق سے متعلق مختلف المیوں بالخصوص، مغربی ایشیا، خصوصا غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں، فلسطینی عوام کی نسل کشی نیزلبنان اور شام کے عوام کے خلاف اس کے وحشیانہ جرائم کے تعلق سے برطانیہ، جرمنی اور کینیڈا نیز مذکورہ ایران مخالف قرار داد کی تیاری میں دخیل دیگر ملکوں کے طرزعمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ غاصب صیہونی حکومت کا سب سے بڑا سیاسی، مالی اور اسلحہ جاتی حامی ہے اور اس کے وزير خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں نسل کشی ثابت کرنے کے لئے دسیوں لاکھ کا قتل عام ضروری ہے۔

 انھوں نے کہا کہ اسی طرح جرمنی، فلسطینی عوام کی نسل کشی کے لئے اسرائیل کی اسلحہ جاتی مدد کرنے والا دوسرا ملک ہےاور اس کے وزیر خارجہ نے بھی صراحت کے ساتھ بے گناہ فلسطینی عوام، بچوں اورخواتین کے قتل عام کو جائز قرار دیا ہے، بنابریں نہ برطانیہ اور نہ ہی جرمنی، دونوں میں سے کوئی بھی ملک اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ دوسروں کو انسانی حقوق کے حوالے سے درس دے سکے ۔  

 اسماعیل بقائی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام حکومت، عوامی انقلاب کی بنیاد پر قائم ہوا ہے جو عوام کی حمایت کو اپنی طاقت اور اقتدار کا سرچشمہ سمجھتا ہے اور انسانی حقوق کے تحفظ نیز پیشرفت کے ساتھ ہی، ضروری قوانین اور اصول وضوابط وضع کرکے نیز عدالتی کارروائیوں کے ذریعے، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا پتہ لگانے اور اس کو برطرف کرنے  کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرتا۔     

 انھوں نے کہا کہ مغربی ملکوں، بالخصوص برطانیہ اور جرمنی کی جانب سے، اپنے سیاسی نظریات مسلط کرنے کے لئے، ایران کے خلاف انسانی حقوق کونسل سے ناجائز فائدہ اٹھانے سے اس کونسل کی پوزیشن اوراعتبار مخدوش ہورہا ہے اور انسانی حقوق کے تعلق سے ملکوں کے درمیان تعاون میں خلل واقع ہورہا ہے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان نے برطانیہ، جرمنی اور ایران مخالف قرار داد تیار کرنے والے دیگر مغربی ملکوں کو نصیحت کی کہ ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اظہار تشویش میں اپنی صداقت کو ثابت کرنے کے لئے، ایرانی عوام کے خلاف امریکا کی غیر قانونی اور غیر انسانی پابندیوں کی پیروی سے پرہیز کریں کیونکہ یہ پابندیاں انسانیت کے خلاف جرائم کی مصداق ہیں۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .