مجید تخت روانچی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے نائب وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف طاقت کے استعمال پر مبنی دھمکیوں کو عالمی قوانین اور بین الاقوامی اصولوں کے منافی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل سے بھی یہ مطالبہ کیا گیا ہے اور اب شنگھائی تعاون تنظیم سے امریکہ کے اس جارحانہ رویے کے خلاف موقف اختیار کرنے کی اپیل کی جاتی ہے۔
نائب وزیر خارجہ تخت روانچی نے شنگھائی تعاون تنظیم کی جیوپالیٹیکل اور جیوایکونامیکل اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کو چاہیے کہ ایک ایسا پائیدار روڈ میپ پیش کرے جس کی بنیاد پر جنگوں، تنازعوں، غیرملکی مداخلتوں اور دہشت گردی اور منشیات کے اسمگلنگ جیسے چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ روڈمیپ کے ذریعے ان یکطرفہ پابندیوں کو بھی بے اثر بنایا جا سکتا ہے جنہیں مغربی حکومتیں ترقی پزیر ممالک کے خلاف استعمال کرتی رہتی ہیں۔
مجید تخت روانچی نے داعش جیسے دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں ایران کے بھرپور تجربے کے پیش نظر، اعلان کیا کہ تہران شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت دہشت گردی کے مقابلے کے مرکز RATS کے ساتھ تعاون کے لیے بھی تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ