پاکستان میں لاکھوں مسلمانوں نے آج بروز پیر مساجد، مذہبی مقامات اور امام بارگاہوں میں عید الفطر کی نماز ادا کی۔
IRNA کے نامہ نگار کے مطابق، اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، حیدرآباد، اسکردو، گلگت بلتستان، پاراچنار اور لاڑکانہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مسلمانوں نے عید الفطر کی نماز میں جوش و خروش سے شرکت کی، اس عید کو"میٹھی شیریں" کہا جاتا ہے۔
عید الفطر کی نماز کے بڑے اجتماعات اسلام آباد کی فیصل مسجد اور لاہور کی شاہی مسجد میں منعقد ہوئے۔
کراچی میں عید الفطر کی نماز میں ہزاروں فلسطینی حامیوں نے فلسطین اور غزہ کے عوام کی حمایت میں نعرے لگائے۔
پاکستانی حکام نے عیدالفطر کے موقع پر پیغامات میں چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اندرونی اتحاد اور یکجہتی کی اپیل کی اور فلسطینیوں سمیت خطے کی مظلوم اقوام کی بھرپور حمایت پر زور دیا۔
اس موقع پر اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطین کی آزادی اور عالم اسلام کے اتحاد کے لیے دعائیں مانگیں گئیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے مسلسل جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عیدالفطر کی برکات سے فلسطین میں ہمارے بھائی اور بہنیں امن و سکون حاصل کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مقیم ایرانیوں نے عیدالفطر کی نماز اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے رہائشی کمپلیکس کی مسجد اور پاکستان کے مختلف شہروں میں موجود خانہ فرہنگ میں ادا کی۔
لاکھوں پاکستانیوں نے فلسطین کے دفاع کے پیغام کے ساتھ عید الفطر کی نماز میں شرکت کی۔
پاکستانی رمضان کے آخری چند دنوں سے عید الفطر (میٹھی عید) کی تیاریوں میں مصروف تھے۔
ملک میں عید الفطر کی 3روزہ تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اپنے ہم وطنوں اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو عیدالفطر کی مبارکباد کے پیغامات بھیجے۔
عید الفطر کے موقع پر مذہبی رہنماؤں اور جماعتوں نے پاکستانی عوام سے عید الفطر اتحاد، بھائی چارے اور اخوت کے ساتھ منانے اور اسلام دشمن عناصر، جو مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور فتنہ کے بیج بو کر، دین اسلام کا غلط استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کے خلاف یکجہتی کی درخواست کی۔
عید الفطر پاکستانی مسلمانوں، شیعہ اور سنی دونوں کے درمیان ایک خاص اہمیت کی حامل ہے۔
عیدالفطر کے دن قریب آتے ہی پاکستان بھر میں سڑکوں، عوامی اور مذہبی مقامات اور تعلیمی اور سرکاری اداروں کو سجا دیا جاتا ہے، اور مسلمان نئے کپڑے پہن کر مساجد میں جمع ہوتے ہیں۔
پاکستان میں سرکاری تعطیلات کے اعلان کے ساتھ ہی اکثر لوگ عید منانے اپنے آبائی شہروں اور دیہاتوں کو روانہ ہوجاتے ہیں۔
پاکستانی فوج اور پولیس نے بھی ان ایام میں قیام امن اور کسی بھی قسم کے واقعات کو روکنے کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔
آپ کا تبصرہ