ارنا کے مطابق امریکی نیوزسائٹ آیکسیوس نے فلسطین کے حامی طلبا کی گرفتاری اور انہیں نکالنے کے لئے امریکی حکومت کے دباؤ نے سول سوسائٹی کو حیرت اور تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
ایکسیوس نے لکھا ہے کہ اس اقدام کو یونیورسٹیوں میں یہودیت مخالف مہم کے خلاف ٹرمپ حکومت کی کوششوں کا حصہ قرار دیا جارہا ہے، لیکن ٹرمپ حکومت کے اس اقدام پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات درحقیقت آزادی بیان کو ختم کرنے اور عیسائی قوم پرستی کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکا میں فلسطین کے حامی طلبا کے خلاف گرفتاری اور ویزا منسوخی کی مہم چل رہی ہے جس کے تحت گزشتہ تین ہفتے میں، 300 سے زائد غیر ملکی طلبا وطالبات کے ویزے منسوخ کئے جاچکے ہیں۔
ان گرفتاریوں اور کیسز کی منصفانہ پیروی کے فقدان نے بہت سے تجزیہ نگاروں اور دانشوروں میں یہ تشویش پیدا کردی ہے کہ ٹرمپ کے دور حکومت میں امریکا اقتدار پرستی اور فاشزم کی طرف جارہا ہے۔
آپ کا تبصرہ