بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ امریکہ اور عالمی سامراج کو اسلامی ایران سے فوجی مقابلہ آرائی میں ہمیشہ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم ان لوگوں نے اس سے کبھی سبق نہیں سیکھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تصور کہ ایرانی عوام دشمنوں کے رعب میں آکر ان کے سیاسی دباؤ میں آجائیں گے، خام خیالی کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ امریکیوں کو اب تک یہ سمجھ میں آجانا چاہیے تھا کہ وہ ایران کے مقابلے میں اپنی مشکلات کو جنگ کے ذریعے حل نہیں کرسکتے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ایرانی امن پسند قوم ہے اور کسی جنگ کی شروعات نہیں کرتی لیکن اگر خطرے کا سامنا ہوا تو خاموش بھی نہیں بیٹھی رہتی اور ان کا جواب فیصلہ کن ہوتا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر ان چیف نے کہا کہ ایرانی عوام دنیا کی شیطانی طاقتوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔
بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ہم صاف الفاظ میں اعلان کرتے ہیں اور اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ یمنی عوام ایک خودمختار اور حریت پسند قوم ہے جس کے علیحدہ فیصلے ہوتے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران انصاراللہ سمیت استقامتی محاذ کے کسی بھی رکن کی پالیسیوں یا کارروائیوں کی تیاری میں کوئی دخل نہیں دیتا۔
انہوں نے اس موقع پر واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جب بھی اور جہاں بھی کوئی اقدام انجام دیتا ہے تو اس کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہے جس کی واضح مثال وعدہ صادق اور اس جیسی کارروائیوں میں دیکھی جا سکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ