تحریک کے بیان میں کہا گیا ہے: ’’یہ ظالمانہ فیصلہ فلسطینی عوام کے مصائب اور قابضین کے جرائم کو دنیا کے سامنے لانے والے آزاد فلسطینی میڈیا پر براہ راست حملہ ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے امریکہ اور یورپ کے اس اقدام کا مقصد آزادی اظہار کو دبانا اور صہیونی منظم دہشت گردی کے حقیقی چہرے کو بے نقاب کرنے والے پلیٹ فارمز کی آواز کو بند کرانا، فلسطینی بیانیہ کو سنسر کرنا، غزہ کے حالات کی بین الاقوامی میڈیا کوریج کو محدود کرنا، اور خطے میں کام کرنے والے صحافیوں پر مسلسل حملے کرنا بھی اسی پالیسی کا حصہ ہے۔
حماس نے میڈیا اور بین الاقوامی خبر رساں اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلے کی مذمت کریں اور اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے مسلمہ اصولوں کی خلاف ورزیوں پر ہرگز خاموش نہ رہیں۔
واضح رہے کہ الاقصیٰ سیٹلائٹ چینل نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ امریکہ اور یورپی ممالک کے مشترکہ فیصلے کے بعد تمام بین الاقوامی سیٹلائٹوں سے چینل کی نشریات معطل کر دی گئی ہیں۔
آپ کا تبصرہ