سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ ایران نے کبھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا جس سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کا رجحان ظاہر ہوتا ہو لہذا اس مسئلے کو بنیاد بنا کر عائد کی جانے والی تمام پابندیاں غیر قانونی ہیں۔
کریملن کے ترجمان نے بیجنگ میں ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں(ایران روس چین) سہ فریقی اجلاس کے انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس سے متعلق رپورٹ بروقت روسی صدر کو پیش کردی جائے گي۔
دیمتری پیسکوف نے مزید کہا کہ ایران کے ایٹمی مسئلہ کے پرامن حل کے لیے تمام ممکنہ آپشنز تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
روسی صدر کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران کو پرامن مقاصد کے لیے ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال اور اس صنعت کو ترقی دینے کا پورا حق حاصل ہے اور روس اس سلسلے میں ایران کی مدد کر رہا ہے۔
ارنا کے مطابق جمعہ 14 مارچ 2025 کو بیجنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران، چین اور روس کے نائب وزرائے خارجہ کا اجلاس منقعد ہوا جس میں ایٹمی معاہدے کی بحالی اور پابندیوں کے خاتمے کی غرض سے جاری سفارتی کوششوں کا جائزہ لیا گيا۔
آپ کا تبصرہ