ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور ناروے کے وزیر اعظم جوناس گار اسٹور ( Jonas Gahr Støre ) نے اتوار کی شام ٹیلیفونی گفتگو میں باہمی روابط اور اہم ترین عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں ایران اور ناروے کے درمیان تعاون کا ذکر کرتے ہوئے علاقے میں قیام امن کے لئے ناروے کی کوششوں کی قدردانی کی۔
انھوں نے علاقے اور دنیا کے موجودہ حالات کو بہت حساس قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ علاقے میں امن وسلامتی کے تحفظ اورحتی الامکان جنگ کو روکنے کی کوشش کی ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ صیہونی حکومت اس علاقے میں بحران اور کشیدگی کی جڑ ہے، اس نے جنگ افروزی اور مظلوم فلسطینی عوام کی وسیع نسل کشی کی اور جھوٹے دعوے کرکے ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو بدامنی کا باعث قرار دینے کی کوشش کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران رہبر انقلاب اسلامی کے حکم کے مطابق کبھی بھی ایٹمی اسلحے کی فکر میں نہیں رہا اور اس نے ہمیشہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی یہ تعاون جاری رکھے گا۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ہم ہر قسم کی کشیدگی، بد امنی اور لڑائی کو خود علاقے اور دنیا کے نقصان میں سمجھتے ہیں اور ہماری اصولی پالیسی علاقے ميں کشیدگی دور کرنے اور اتحاد قائم کرنے پر استوار ہے۔
صدر ایران نے اسی کے ساتھ واضح کیا کہ ہم اپنے ملک کے مفادات اور سلامتی کے خلاف ہر قسم خطرے کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے ۔
ناروے کے وزیر اعظم جوناس گار اسٹور نے صدر ایران کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں رمضان المبارک کی آمد پر ایران کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کی اور دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان ملاقاتوں اور مشاورتوں پر خوشی کا اظہار کیا ۔
انھوں نے کہا کہ ہم ایران اور ناروے کے درمیان پرخلوص روابط جاری رہنے کے خواہشمند ہیں۔
آپ کا تبصرہ