ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق اتوار کو اعلان کیا ہے کہ اگر مذاکرات کا مقصد ایران کے ایٹمی پروگرام کے فوجی ہونے کے امکان کی تشویش دور کرنا ہو تو اس پر غور کیا جاسکتا ہے لیکن اگر ایران کا پر امن ایٹمی پروگرام ختم کرنا ہواور یہ کہا جائے کہ جو کام اوباما نہيں کرسکے، ہم نے انجام دے دیا تو ہرگز مذاکرات نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ 7 مارج کو فاکس بزنس ٹی وی چینل سے انٹرویو میں کہا ہے کہ انھوں نے ایران کے سپریم لیڈر کو ایک خط ارسال کیا ہے اور ان سے مذاکرات کی درخواست کی ہے۔
آپ کا تبصرہ