صیہونی حکومت کی 75 سالہ سیکورٹی ڈاکٹرین کا کام تمام ہوچکا ہے، مبصرین کا اعلان

تہران/ ارنا- صیہونی حکومت کے بارے میں تحقیق کرنے والے ایک سیاسی مبصر عزام ابوالعدس نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی داخلہ سیکورٹی کے ادارے "شاباک" نے 7 اکتوبر 2023 میں تل ابیب کو ہونے والی سنگین شکست کے بارے میں جو رپورٹ جاری کی ہے اس سے صاف واضح ہوگیا ہے کہ صیہونی حکومت تیزی سے زوال کی جانب گامزن ہے۔

عزام ابوالعدس نے کہا ہے کہ شاباک کی رپورٹ میں صرف 10 فیصد حقیقت بتائی گئی ہے اور اصل مسائل کو چھپایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روزبروز غاصب صیہونیوں کی شکست سب پر واضح ہوتی جا رہی ہے اور فلسطینیوں نے صیہونیوں کی حقیقت کا پردہ فاش کردیا ہے۔

عرب سیاسی اور سیکورٹی مبصر نے کہا کہ شاباک کی رپورٹ نے مقبوضہ سرزمینوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ تصور بھی پاش پاش ہوگیا ہے کہ غاصب صیہونیوں کی انٹیلی جنس دنیا کا سب سے طاقتور سیکورٹی سسٹم ہے جس کا شاباک نے بھی اعتراف کیا ہے۔

عزام ابوالعدس نے بتایا کہ تل ابیب ہر چھوٹے بڑے واقعے کے بارے میں تحقیقاتی کمیٹی بٹھالتا ہے لیکن غزہ پر جارحیت کے 17 مہینے بعد بھی کوئی باضابطہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شاباک کی رپورٹ میں درج تھا کہ صیہونیوں کو فوجی ساز و سامان اور نفری کے لحاظ سے بھی برتری حاصل تھی اس کے باوجود فلسطینی استقامتی گروہوں نے ان کی مٹی پلید کردی۔

عرب سیکورٹی مبصر ابوالعدس نے بتایا کہ جس سیکورٹی ڈاکٹرائن کا دہائیوں سے ڈھنڈورا پیٹا جا رہا تھا وہ 7 اکتوبر کو پاش پاش ہوگیا اور صیہونیوں میں ناامیدی پھیل گئی۔

ابوالعدس نے بتایا کہ غزہ میں صیہونیوں کے ظالمانہ اقدامات کے باوجود غاصب صیہونیوں کی 75 سالہ سیکورٹی ڈاکٹرائن کا کام تمام اور اب اس نئے دور میں تل ابیب کے سیکورٹی اداروں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان اٹھ چکا ہے۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .