المیادین کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوجی اس کیمپ میں موجود رہائشی عمارتوں کو دھماکہ خیز مادوں سے تباہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب الخلیل شہر کے "بیت امر" ٹاؤن میں فلسطینی نوجوانوں اور غاصب فوجیوں کے مابین شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔
ادھر صیہونی ریڈیو ٹی وی کے ادارے نے بتایا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی آبادکاروں کے لیے مزید 1000 رہائشی مکانات تعمیر کرنے کے منصوبے پر غور کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ان غصب شدہ زمینوں پر صیہونیوں کے نام نہاد دینی مراکز کے علاوہ اسکول اور شاپنگ سینٹر تعمیر کیے جائیں گے۔
"صور باہر" علاقے میں بھی غاصب آبادکاروں کے لیے مزید 650 مکان بنائے جانے کا پلان تیار کیا گیا ہے۔
دریں اثنا صیہونی فوجیوں نے جنین میں واقع العرقہ ضلع میں 1000 ہیکٹر پر مشتمل فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کرلیا ہے۔
ادھر بدھ کی صبح الخلیل میں غاصب فوجیوں نے محمد مسک اور احمد الہیمونی نام کے فلسطینی شہیدوں کے مکانات کو مسمار اور ان کے اہل خانہ کو بے گھر کردیا۔
قابل ذکر ہے کہ شہید مسک اور شہید الہیمونی نے تل ابیب میں شہادت پسندانہ کارروائی کرکے 7 صیہونیوں کو ہلاک کردیا تھا۔
قابل ذکرہے گزشتہ چند مہینے سے صیہونی فوج نے غرب اردن بالخصوص جنین، طولکرم اور طوباس میں واقع فلسطینی شہروں اور قصبوں پر حملے بڑھا دیے ہیں۔
فلسطینی عہدے داروں نے خبردار کیا ہے کہ صیہونیوں کی نام نہاد "آئرن وال" کارروائی کے تحت غرب اردن کو مکمل طور پر مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنا، دو ریاستی نظریے کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔
آپ کا تبصرہ