جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات سے قبل، پہلے مرحلے کے فلسطینی قیدی رہا ہوں: حماس کے ترجمان کا انتباہ

تہران/ ارنا- حماس کے ترجمان نے زور دیکر کہا ہے کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات سے قبل، صیہونی حکومت کو ان تمام قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا جن کا پہلے مرحلے کے تحت تبادلہ ہونا تھا۔

حماس تنظیم کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ صیہونی حکومت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں مسلسل خلل ڈال رہی ہے اور کھل کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

حازم قاسم نے کہا کہ ثالث فریقوں کو اس خلاف ورزی سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

انہون نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے آغاز یا پہلے مرحلے کی توسیع کے مذاکرات سے قبل فلسطینیوں کے ساتویں گروہ کو رہا ہوجانا چاہیے۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں توسیع بھی اسی صورت قابل قبول ہوگی کہ مذاکرات کے دوران پیش کردہ مسائل پر عملدرامد کے لیے غاصب صیہونی ضروری ضمانت فراہم کریں۔

حازم قاسم نے کہا کہ ثالث فریق حتی کہ امریکہ کو سنجیدہ ضمانتیں فراہم کرنا ہوں گی۔

قابل ذکر ہے کہ ہفتے کے روز نتن یاہو کے دفتر نے دعوی کیا ہے کہ حماس کی جانب سے صیہونی قیدیوں کی رہائی کے موقع پر منعقدہ پروگرام ان کے بقول اشتعال انگیز ہیں اور انہیں بند کیے جانے کی صورت میں ہی فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔

نتن یاہو کے دفتر نے ان پروگراموں کو ان کے بقول معاہدے کے منافی قرار دیا ہے۔

یہ دعوے ایسی حالت میں کیے جا رہے ہیں کہ صیہونیوں نے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک 100 سے زیادہ نہتے فلسطینی شہریوں کو غزہ میں شہید کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایک صیہونی قیدی کی جانب سے عزالدین قسام کے مجاہدوں کا ماتھا چومنے کے بعد، صیہونی حکام کو فلسطینیوں اور فلسطینی مجاہدوں کے بارے میں کیے جانے والے اپنے جھوٹے دعووں پر پانی پھرتا نظر آرہا ہے، لہذا اب اپنی جھینپ مٹانے کے لیے ایسے حربے آزما رہے ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .