دشمن کی سافٹ وئیر دھمکیاں ہمارے ملک و قوم کے لیے بے اثر ہیں، رہبر انقلاب اسلامی ایران

تہران (ارنا) رہبر انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ لوگ مشکلات کا شکار ہیں اور جائز توقعات رکھتے ہیں، لیکن 22 بہمن مارچ میں قوم کی بھرپور شرکت نے ثابت کیا کہ اس ملک و قوم کے لیے دشمن کا سازشی سافٹ ویئر بے اثر ہے۔

 ایرانی صوبہ مشرقی آذربائیجان کے ہزاروں افراد نے آج رہبر انقلاب اسلامی ایران سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای کی تقریر کے اہم ترین نکات حسب ذیل ہیں:

  • سافٹ ویئر دھمکیوں یا وار کا مطلب رائے عامہ کو توڑنا یعنی تفرقہ پیدا کرنا اور انقلاب اسلامی کے محکمات میں شکوک پیدا کرنا ہے۔ یعنی دشمن کے سامنے عزم و استحکام پر شکوک پیدا کرنا ہے۔ وہ (دشمن) یہ کر رہے ہیں مگر خدا کے فضل سے آج تک کامیاب نہیں ہوسکے۔ دشمن کا فتنہ نہ تو ہمارے عوام کے دلوں پر اثر انداز ہوسکا اور نہ ہی ہمارے نوجوانوں کو عزم اور عمل سے باز رکھ سکا۔
  • لوگ مشکلات کا شکار ہیں، ان کی توقعات جائز ہیں، لیکن یہ مسا‍ئل انہیں انقلاب کا دفاع کرنے سے نہیں روک سکتے۔ اس کا کیا مطلب ہے؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ دشمن کا سافٹ ویئر خطرہ آج تک اس ملک اور اس قوم پر کارگر ثابت نہیں ہوا۔
  •  ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں سے وابستہ افراد، صاحب نظر افراد، لکھاریوں، فن و علم کے حامل افراد، سرکاری میڈیا، تعلیم اور آرٹ سے وابستہ حضرات، اور سائبر اسپیس سے جڑے نوجوانوں کو دشمن کے سافٹ ویئر کے خطرے کا مقابلہ کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
  •  انقلاب اسلامی ایران ایک آزاد تشخص کے طور پر محفوظ اور برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے اور خطے اور حتی کہ اس سے باہر کی اقوام کے لیے ایک بہت بڑی اور امید افزا بنیاد ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران سے دنیا کی استکباری طاقتوں اور استعمار کی ناراضگی کی وجہ ان کے خلاف ملت ایران کی استقامت ہے۔
  •  آج، ہمیں سخت دفاع اور دشمن کی ہارڈ وار کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، اور ایسے سخت خطرات سے نمٹنے کے لیے ہماری تیاری بہترین ہے اور اسی سبب لوگ خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں۔
  • ایران کے جوہری پروگرام پر روسی امریکی مشاورت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم مختلف امور پر روس کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہمارے درمیان مسلسل مشاورت جاری ہے۔ جوہری مسئلہ بھی ان مسائل میں سے ایک ہے جو سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے روس کے ایجنڈے میں شامل ہے اور ہم اس کی پیروی کر رہے ہیں۔
  • بقائی نے اس سوال کے جواب میں کہ آیا روس ایران اور شام کے درمیان ثالثی کرے گا، کہا کہ ہم شام کے ساتھ دوستوں کے ذریعے رابطے میں ہیں۔ ہم مختلف ممالک اور افراد کیساتھ رابطے میں ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .