حماس کے ترجمان: فیصلہ مزاحمت کے ہاتھ میں ہے / دھمکیوں سے دشمن کو کچھ حاصل نہیں ہوگا

تہران (ارنا) فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ میدان جنگ کی طرح مذاکرات میں بھی فیصلے اور عمل کی طاقت فلسطینی عوام اور مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ میں ہے۔

عبداللطیف القانوع نے آج (پیر) صبح IRNA انٹرنیشنل گروپ کے نمائندے کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ قابضین غزہ جنگ میں اپنے تمام اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے اور اپنے کسی ایک ہداف کو بھی حاصل نہیں کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن نہ تو مزاحمت کو تباہ کرسکا، نہ اپنے قیدیوں کو رہا کرا سکا اور نہ ہی فلسطینی عوام کو انکی سرزمین سے نکالنے میں کامیاب ہوا۔

القانوع نے کہا کہ مزاحمت کے پاس بہت سے جیتنے والے کارڈز ہیں، جن میں سے ایک دشمن کے قیدی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمت کے پاس فوجی طاقت کے علاوہ فلسطینی عوام کا اعتماد اور حمایت موجود ہے اور فیصلہ مزاحمت کے ہاتھ میں ہے۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ دشمن 15 ماہ سے قتل و غارت، تباہی اور جرائم کے باوجود اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا اور فلسطینی قوم اور مزاحمت دشمن کو دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔

القانوع نے مزید کہا کہ بنجمن نیتن یاہو اور ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیاں، فلسطینی عوام پر نفسیاتی و جذباتی دباؤ اور محاصرہ بھی دشمن کو کوئی فائدہ نہیں دے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .