رفح پولیس کو نشانہ بنانا جنگ بندی معاہدے کی خطرناک خلاف ورزی ہے، حماس کا انتباہ

تہران (ارنا) اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ آج صبح رفح شہر کے مشرق میں صہیونی ڈرون کے ذریعے انسانی امداد کے داخلے کو یقینی بنانے کے ذمہ دار پولیس عناصر پر کیا گیا بزدلانہ حملہ، جس کے نتیجے میں3 افراد شہید ہوئے، جنگ بندی معاہدے کی صریح اور خطرناک خلاف ورزی ہے۔

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جرم  قابض حکومت کی جاری معاہدے کی خلاف ورزیوں کی فہرست میں اضافہ کرتا ہے، جن میں سے  تازہ ترین آج اسرائیل کی جانب سے تیار شدہ مکانات اور بھاری مشینری کے داخلے پر پابندی کا اعلان ہے، جس پر صیہونی حکومت نے خود حامی بھری تھی اور گزشتہ ہفتے کے آخر میں ثالثوں کو آگاہ کیا تھا۔

حماس نے زور دے کر کہا کہ اس کے علاوہ، مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے میں اسرائیل کی جانب سے تاخیر سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حکومت ثالثوں کی طرف سے منظور شدہ اور عالمی برادری کی جانب سے انڈر آبزرویشن معاہدے پر عمل درآمد میں سنجیدہ نہیں ہے۔ یہ عمل معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے میں رکاوٹ ڈالنے کے نیتن یاہو کے مجرمانہ ارادوں کو بھی ظاہر کرتا ہے، اور یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ جارحیت کی طرف لوٹنا اور فلسطینی عوام کے خلاف مزید جرائم کا ارتکاب کرنا چاہتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وحشیانہ جرم اور انسانی ہمدردی کے معاہدے اور پروٹوکول کی تمام خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے، ہم قابض حکومت کو اس کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ ہم ثالثی کرنے والوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صہیونی دشمن کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر مجبور کرے اور جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مداخلت کرکے  اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور اس حکومت کو انسانی ہمدردی کے پروٹوکول پر مکمل عمل درآمد کرنے پر مجبور کریں تاک فوری طور پر مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جاسک۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .