ارنا کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ہم اس بڑی ملی کامیابی اور فلسطینی قیدیوں کی ان کے کنبوں کی آغوش میں واپسی کی، قیدیوں کی لواحقین اور ملت فلسطین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
حماس نے کہا ہے کہ یہ لمحے ہمارے شجاع قیدیوں کی آزادی کے شاہد ہیں، قیدیوں کو آزاد کرانا بدستور ہماری اولین ترجیح ہے اور ہماری کامیابی سبھی قیدیوں کی آزادی کے بغیر مکمل نہیں ہوگی۔
حماس نے کہا کہ ہماری جانب سے تین صیہونی قیدیوں کی رہائی نے دشمن کو جنگ بندی معاہدے، انسانی پروٹوکول اور بغیر کسی لیت ولعل کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے کا پابند بناتا ہے۔
حماس نے کہا ہے ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ملت فلسطین کو بے دخل کرنے کے سبھی منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے فلسطینی قوم کا اتحاد کافی ہے جس طرح کہ اس اتحاد سے ہم نے اب تک غاصبوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ نسل پرستانہ اور تشدد آمیز طآلمانہ رویئے کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کے منافی قرار دیا اور اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کے ساتھ یہ سلوک ایسی حالت میں کیا گيا ہے کہ استقامتی محاذ نے دشمن کے جنگی قیدیوں کے سلسلے میں سبھی اخلاقی قدروں کی پابندی کی ہے۔
آپ کا تبصرہ