امریکی سفارت کار کا شام کے حوالے سے تہران پر الزام / ایرانی سفیر کا دوٹوک جواب

نیویارک (ارنا) ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی سفارت کار ڈوروتھی شی کی جانب سے تہران پر شام کے استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کا یہ الزامات نہ صرف بے بنیاد ہیں، بلکہ من گھڑت اور بظاہر بین الاقوامی برادری کو حقائق سے گمراہ کرنے کے لیے گھڑے گئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں امریکی نائب مندوب ڈوروتھی شی نے بدھ کے روز شام سمیت مشرق وسطیٰ کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ امریکہ کا ماننا ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان کو شام میں موجود (شامی) گروہوں کی حکومت میں وسیع نمائندگی کی حمایت کرنا چاہیے۔

امریکی عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ ہمیں شام میں نئے تشکیل پانے والے گروپوں کی جانب سے تشدد کو ہوا دینے کی خبروں پر تشویش ہے، جو اسرائیل کو براہ راست تنازعہ میں کھینچ رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، شام سے ایران کے انخلاء کے بعد بھی ان گروہوں کو ایران سے مالی اور لاجسٹک مدد ملتی رہتی ہے۔

امریکی سفارت کار نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران کے اثر و رسوخ اور شام میں اس کی موجودگی کے مذموم ارادے کے نشانات واضح ہیں۔ ان وجوہات کی بنا پر، ہمیں اجتماعی طور پر ایران سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ شام کے استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچانا بند کرے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے امریکی سفارت کار کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تہران کے خلاف امریکی نمائندے کے بے بنیاد دعووں کو دوٹوک اور غیر مشروط طور پر مسترد کرتا ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سینئر سفارت کار نے کہا کہ یہ الزامات نہ صرف بے بنیاد ہیں بلکہ بظاہر صرف اور صرف زمینی حقائق کو مسخ کرنے اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے گھڑے گئے ہیں۔

ایروانی نے تاکید کی کہ بدقسمتی سے، یہ دعوے نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی غیر متوقع؛ بلکہ یہ محض واشنگٹن کی ہدایات کا نتیجہ ہے، جو سلامتی کونسل کے ہر اجلاس میں تہران پر الزامات لگانے کی ضرورت محسوس کرتا ہے۔ لیکن حقائق خود بولتے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا کہ امریکہ کئی سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شام کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کی بار بار خلاف ورزی کر رہا ہے اور دہشت گرد گروہوں اور غاصب صیہونی حکومت کو اپنے جیو پولیٹیکل عزائم کو آگے بڑھانے میں مددگار ہے۔

ایروانی نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام سمیت خطے میں پائیدار امن و استحکام کے حصول کے لیے اقوام متحدہ، علاقائی شراکت داروں اور شامی حکومت ( جو شامی عوام کی کی نمائندگی کرتی ہو)، کے ساتھ ہم آہنگی میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں ہم اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مسٹر گیئر پیڈرسن کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اقوام متحدہ کو اس عمل میں اپنا مرکزی کردار ادا کرنا چاہیے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .