ارنا نے اتوارکو پاکستانی وزارت خاجہ کے شعبہ رابطہ عامہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کا بیان غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اورسخت توہین آمیز ہے۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے صیہونی وزیر اعظم کے بیان پر دنیا کے سخت ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان میں ملت فلسطین کے حق خود ارادیت اوراپنی تاریخی آبائی سرزمین میں اپنے لئے ایک ملک رکھنے کے اس کے مسلمہ قانونی حق کو نظرانداز کیا گيا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور فلسطینی مملکت کی تشکیل کی حمایت میں موقف کو کمزور کرنے کی ہرقسم کی کوشش کو افسوسناک سمجھتا ہے۔
پاکستان کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی عوام کے اپنے لئے ایک آزاد اور خودمختار ملک رکھنے کے مسلمہ حق پر یقین رکھتا ہے اوراس کا موقف ہے کہ 1967 کے مقبوضہ علاقوں پر مشتمل اس آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بیت المقدس ہونا چاہئے ۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطینی عوام کو ان کی آبائی سرزمینوں سے بے دخل کرنے کی ہر تجویز ناقابل قبول اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں نیز عدل و انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ نتین یاہو کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت کی جائے اور امن کی کوششوں کو مسلسل کمزور کرنے پر صیہونی حکومت کا مواخذہ کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی امنگوں کی بھر پور حمایت کرتا ہے اور مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع نیز مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کی کوششوں میں بین الاقوامی برادری کے اراکین کے ساتھ قریبی تعاون کے لئے تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ