حماس کے مطالبات تسلیم کرنے پر بین گویر کی نیتن یاہو پر شدید تنقید

تہران (ارنا) داخلی سلامتی کے عہدے سے مستعفی ہونے والے صیہونی وزیر ایتمار بین گویر نے صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے حماس سے وابستہ مسلح مزاحمت کاروں کے سینکڑوں افراد کو رہا کیا ہے۔

 بین گویر نے طنزیہ انداز میں جنگ بندی اور صیہونی قیدیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بند کرو، نیٹزاریم اور شمالی غزہ پٹی سے انخلاء کرو اور حماس کو بلڈوزر دے دو۔

اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں، بین گویرنے اس گروپ پر بھی  تنقید کی جو اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ غزہ پٹی کی انتظامیہ کو فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر دیا جانا چاہیے، اور دعویٰ کیا کہ اس (دہشت گرد) فلسطینی اتھارٹی کے کارناموں پر آنکھیں بند رکھو جو قاتلوں کو انعام دیتی ہے۔

بین گویر نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے صہیونی حکام کے جواز کا حوالہ دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا کہ یقیناً، ہمیں یہ بتانا نہ بھولیں کہ وہ (فلسطینی) خوف زدہ ہیں، اب نقطہ نظر میں تبدیلی کا وقت آ گیا ہے۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .