اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ اسرائیل کو غزہ کی جنگ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حماس نے واضح فتح حاصل کی، سابق صہیونی عہدیدار نے کہا کہ یہ جنگ اسرائیل (حکومت) کے لیے ایک بڑی شکست ہے کیونکہ حماس نہ صرف اسرائیل کے مقاصد کے حصول میں حائل ہوئی، بلکہ اپنے اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہی، جن میں سے ایک اقتدار میں رہنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدہ حماس کو اپنی طاقت اور صلاحیتوں کو دوبارہ مضبوط ہونے سے نہیں روکتا بلکہ انہیں آگے بڑھا سکتا ہے۔ اگر حماس مضبوط ہوتی ہے اور اسرائیل اس کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو یہ اسرائیل ہو گا جس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
آپ کا تبصرہ