ارنا کے مطابق سرایا القدس کے ترجمان اوحمزہ نے کہا ہے کہ آپریشن طوفان الاقصی، ہمارے مقدسات کے خلاف جارحیت اور غزہ کے مسلسل محاصرے کا نتیجہ تھا۔
انھوں نے کہا کہ ہم آپریشن طوفان الاقصی کے آغاز میں ہی اس ميں شامل ہوگئے تھے اور ہم نے اسی وقت اعلان کردیا تھا کہ چند صیہونیوں کو گرفتار کرلیا ہے اور جو لوگ مجاہدین سے جنگ کرنا چاہتے تھے انہیں ختم کردیا ہے۔
ابو حمزہ نے بتایا کہ گزشتہ برسوں کے دوران ٹریننگ لینے والے ہمارے ذہین مجاہدین پوری طرح تیار تھے۔
انھوں نے کہا کہ ہماری روش اور سلوگن یہ تھا کہ جنگ جتنا بھی طول پکڑے ہم اس کے لئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دشمن کو توقع تھی کہ ہم سفید پرچم اٹھائيں گے لیکن اس کو غزہ کے میدانوں میں سیاہ پرچم اور موت کا منھ دیکھنا پڑا۔
انھوں نے کہا کہ یہ کیسی فوج ہے جس نے ایک چھوٹے سے شہر میں ہزاروں کی نفری بھیج دی،، گھروں، مساجد، کلیساؤں اور یونیورسٹیوں کوامریکی میزائلوں سے مسمار کردیا لیکن استقامت کو نہ ختم کرسکی، اپنے قیدیوں کو آزاد نہ کراسکی اور تباہی و بربادی کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہ کرسکی۔
ابوحمزہ نے راہ آزادی میں عظیم کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کا اہم ترین نکتہ ہماری عظیم قوم کی بے نظیر پائیداری ہے جو مجاہدت اوراستقامت کی مثال بن چکی ہے۔
انھوں نے غزہ کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری زمین اور ہمارے لئے محکم ستون ہیں، اگر آپ کی پائیداری نہ ہوتی تو استقامتی محاذ بھی نہ ہوتا اور یہ کامیابیاں بھی حاصل نہیں ہوسکتی تھیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے فوجی بازو سرایا القداس کے ترجمان نے جنگ بندی معاہدے کی پابندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ دنوں میں دشمن کے چند دیگر جںگی قیدیوں کو آزاد کریں گے اور جب تک دشمن جنگ بندی کی پابندی کرے گا ہم بھی اس کی پابندی کریں گے۔
انھوں نے جنگ بندی کے حوالے سے مصر اور قطر کے ثالثی کے کردار کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ہم لبنانی عوام اور حزب اللہ کے مجاہدین پر درود بھیجتے ہیں جو میدان میں پائیدار اور ثابت قدم رہے اور انھوں نے ہر جگہ دشمن کا مقابلہ کیا۔
ابو حمزہ نے کہا کہ ہم اسی طرح رہبر عزیز سید حسن نصراللہ اوراپنے شہید نیز مجاہد برادران پر بھی درود بھیجتے ہیں۔
سرایا القدس کے ترجمان نے کہا کہ ہم یمن کے عوام اور یمنی قوم کے شجاع رہبر سید عبدالملک الحوثی پر بھی درود بھیجتے ہیں جنہوں نے اپنے ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے غاصب صیہونی حکومت کے اندر تک اس پر وار لگائے۔
ابوحمزہ نے کہا کہ ہم ایران کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے اپنے آپریشن وعدہ صادق 1 اور وعدہ 2 میں تل ابیب کی سڑکوں کو نشانہ بناکرغاصب صیہونی حکومت کی بھرم خاک میں ملادیا اور اسی طرح عراق اور عراقی استقامتی محاذ کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ابو حمزہ نے کہا کہ ہم دنیا کی سبھی با اثر طاقتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ فلسطین اور مسئلہ فلسطین کو اپنی ترجیحات میں قرار دیں۔
آپ کا تبصرہ