دمیتری پیسکوف نے ارنا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان جامع معاہدے میں، فوجی، سیاسی، تجارتی، معاشی، تعلیمی، سائنسی، ثقافتی اور انسان دوستانہ موضوعات سمیت تمام شعبوں میں تعلقات کو مستحکم کیا جائے گا۔
انہوں نے روس کے صدر پوتین کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایران اور روس کے مابین تعاون کسی دوسرے ملک کے مفادات کے خلاف نہیں ہے۔
کریملن کے ترجمان نے ٹرمپ کے برسر اقتدار واپس آنے اور ایران اور روس کے جامع تعاون معاہدے کے مابین کسی بھی قسم کے تعلق کے دعووں کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ سازشی ٹولے کو انہیں چیزوں میں الجھا ہوا رہنے دیں۔
دمیتری پسکوف نے زور دیکر کہا کہ اس معاہدے پر گزشتہ دو سال سے دن رات محنت کی گئی ہے اور یہ جامع معاہدہ ایک تاریخی واقعہ ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر مسعود پزشکیان بدھ کے روز تاجکستان اور روس کے تین روزہ باضابطہ دورے پر روانہ ہو رہے ہیں جہاں ان ممالک کے اعلی عہدے داروں سے ان کی ملاقات ہوگی۔
ماسکو ایران اور روس کے صدور تعاون کے جامع معاہدے پر بھی دستخط کریں گے۔
آپ کا تبصرہ