سخت پابندیوں کے باوجود، ایرانی تیل کی صنعت اپنے بحری بیڑے کی بنیاد پر ترقی کی منازل طے کر رہی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران اپنے بحری بیڑے کی سرگرمیوں کو چھپا رہا ہے اور ایشیائی خریدار ایرانی معیشت میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
اوپیک کے اعداد و شمار کے مطابق، 2023 میں ایران کی تیل کی برآمدات 53 بلین ڈالر تھیں، جبکہ 2024 میں، ملک کی تیل کی پیداوار 2018 کی طرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
صہیونی میڈیا معاریو نے اس رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے مختلف طریقوں سے جہاز رانی پر عائد پابندیوں کو بائی پاس کر کے اپنی تیل کی صنعت کو بحال کیا ہے۔
معاریو نے یہ معلومات یورپی خلائی ایجنسی کے سینٹینیل-2 سیٹلائٹ کے ریکارڈ سے حاصل کیں۔
آپ کا تبصرہ