ممتاز زہرہ نے اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران شام کی تبدیلیوں کے بارے میں مزید کہا: ہم شام کے مسائل کے پرامن حل کی حمایت کرتے ہیں اور اس کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: شام کا مستقبل اس ملک کے عوام کی خواہش کے مطابق ہونا چاہیے اور موجودہ حالات میں پاکستان اور اس ملک کے موجودہ حکمرانوں کے درمیان براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے۔
ممتاز زہرہ نے پاکستان کی گوادر بندرگاہ میں چین کے پوشیدہ اہداف کے بارے میں کچھ رپورٹس کو بھی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کے خلاف جعلی مواد قرار دیا اور جوہری آبدوزوں جیسے جدید ہتھیاروں کی فراہمی کے بدلے بیجنگ کی طرف سے اس بندرگاہ کے استعمال کی رپورٹوں کو سختی سے مسترد کیا۔
افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا: اسلام آباد کابل کے ساتھ تعمیری بات چیت اور تعاون کا خواہاں ہے۔
آپ کا تبصرہ