3 دسمبر، 2024، 9:13 AM
Journalist ID: 5632
News ID: 85678359
T T
0 Persons

لیبلز

پزشکیان : شام میں دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ملکوں کی مذمت ہونی چاہئے

 تہران – ارنا – صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ شام میں دہشت گردوں نے جو کام کیا ہے وہ سلامتی کونسل کے فیصلے کے خلاف ہے ، دمشق کو سلامتی کونسل میں اس کی شکایت کرنا چاہئے اور جو ممالک دہشت گردوں کی مدد کررہے ہیں، ان کی مذمت ہونی چاہئے

ارنا کے مطابق صدر مملکت نے پیر کی رات قومی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ انھوں نے روس اور چین کے صدور سے اقتصادی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے اور طے پایا ہے کہ ان ملکوں کے ماہرین تہران کا دورہ کریں اور تیل، گیس، بجلی اور شاہراہوں سے متعلق معاہدوں کی آخری شکل دی جائے ۔

ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ ہندوستان اور عراق سے بھی ہمارے سمجھوتے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ علاقائی اقتصادی تعاون بڑھایا جائے۔

انھوں نے بتایا کہ مستقبل قریب میں روسی صدر سے ان کی ملاقات ہوگی۔

صدر ایران نے اپنی گفتگو کے ایک حصے میں یورپی پابندیوں  کے بارے میں گفتگو کی اور کہا کہ یورپ والوں نے ایک بار پھر اپنا دوسرا رخ دکھا دیا اور امریکا کی پیروی کرتے ہوئے ایران کی جہازرانی پر پابندی کا اعلان کردیا۔

انھوں نے کہا کہ ان تمام باتوں کے باوجود ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے اور امن کے لئے کوشاں ہیں۔

صدر ایران نے شام کے حالات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شام میں دہشت گردوں نے جو کام کیا ہے وہ سلامتی کونسل کے فیصلے کے خلاف ہے ، دمشق کو سلامتی کونسل میں اس کی شکایت کرنا چاہئے اور جو ممالک دہشت گردوں کی مدد کررہے ہیں، ان کی مذمت ہونی چاہئے

انھوں نے کہا کہ شام کے مسئلے کے حل کے لئے موثر ملکوں کا اجلاس طے پایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ شام کے حالات کے بارے میں وہ عنقریب روسی صدر سے ملاقات کریں گے۔

ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ طے پایا ہے کہ اس مسئلے میں سفارتی میدان میں بھی کوششیں کی جائيں اور اسی سلسلے میں ہمارے وزیر خارجہ نے ترکیہ کا دورہ  اور وہاں ترک رہنماؤں سے بات چیت کی ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ روس ایران، ترکیہ اور شام کے حکام آستانہ امن کے عمل کے حوالے سے رابطے میں ہیں ۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ پڑوسی ہمارے بھائی ہیں، اور ہمارے دشمن ہمارے درمیان تفرقہ انگیزی کی کوششوں میں ہیں۔ اس لئے ہمیں پوری طرح ہوشیار رہنا چاہئے۔

انھوں نے بتایا کہ آج ہم نے اپنے چند پڑوسی ملکوں کے سربراہوں سے گفتگو ميں اتفاق کیا ہے کہ اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ دہشت گرد علاقے میں جنگ و خونریزی کا بازار گرم کریں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .