ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اورعراق کے وزير اعظم محمد شیاع السودانی نے اتوار کی شام ٹیلیفون پر علاقے کے حالات اور شمالی شام میں دہشت گرد گرو ہوں کے حالیہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر پزشکیان نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں شام کی ارضی سالمیت کے تحفظ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی علاقائی اسٹریٹیجی کا حصہ قرار دیا ۔
انھوں نے کہا کہ لبنان میں جنگ بندی کے بعد علاقے کے حالات امن کی طرف جارہے تھے اوراس حوالے سے نگاہیں غزہ پر مرکوز تھیں کہ شام کے حالات نے علاقائی سلامتی کے حوالے سے تشویش پیدا کردی ۔
صدر ایران نے علاقے ميں دہشت گردی کے مقابلے اور سلامتی کے تحفظ میں تعاون کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی آمادگی کا اعلان کیا اور دہشت گردوں کو شکست دینے میں شام کی مدد کے لئے اسلامی ملکوں کے اتحاد و یک جہتی پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ شام میں دہشت گردی، اسلامی ملکوں میں بدامنی پھیلانے کے لئے صیہہونی حکومت کی سازش کا حصہ ہے جو علاقے میں دہشت گردی کی روک تھام میں امت اسلامیہ کی مشترکہ کوششوں کا متقاضی ہے۔
عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں شام میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں پر گہری تشویش ظاہر کی اوران واقعات کو شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کو نقصان پہنچانے کی صیہونی سازش قرار دیا ۔
انھوں نے کہا کہ ان واقعات نے دہشت گردوں کو لگام دینے کے حوالے سے عالمی برادری اور علاقائی ملکوں کی ذمہ داریاں بڑھا دی ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ اگر دہشت گردی کے پھیلاؤ کو نہ روکا گیا توعالمی امن و آشتی خطرے میں پڑ جائے گی۔
عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ شام ميں دہشت گردوں کی سرکوبی اور امن و استحکام کی بحالی کے لئے علاقے کے سبھی ملکوں ایک محاذ پر آجانا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ