سید عباس عراقچی نے ہفتہ کی شام اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ایک ٹیلی فونی گفتگو میں اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور خاص طور پر شام کی حالیہ تبدیلیوں پرتبادلہ خیال کیا۔
اس گفتگو میں فریقین نے شام کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کی مضبوطی سے حمایت کرتے ہوئے اور دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے میں اس ملک کی حکومت اور فوج کی حمایت کا اعلان کیا ۔
وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے مذموم رجحان سے نمٹنے میں عالمی برادری کی ذمہ داری کا ذکر کرتے ہوئے ہوئے شام میں دہشت گرد گروہوں کی حالیہ نقل و حرکت کو صیہونی حکومت اور امریکہ کے منصوبے کا حصہ قرار دیا۔
وزير خارجہ سید عباس عراقچی نے اس خطرناک سازش کو ناکام بنانے اور علاقے و شام میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران ، روس، علاقائی ممالک خاص طور پر شام کے پڑوسی مکلوں کی دور اندیشی اور ان کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
روس کے وزیر خارجہ نے بھی شام کی حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں اپنے موقف کا ذکر کرتے ہوئے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تمام فریقوں کے درمیان ہم آہنگی و تعاون کے ساتھ ہی ایران و روس کے درمیان قریبی مشاورت کو ضروری قرار دیا ۔
آپ کا تبصرہ