ارنا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سنیچر 9 نومبر 2024 کو اپنے سماجی رابطے کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ کیا آپ کو ہمارے صدر کی تقریب حلف برداری کے فورا بعد اسماعیل ہنیہ کا دہشت گردانہ قتل یاد ہے؟ سب جانتے ہیں کہ یہ دہشت گردی کس نے اور کیوں انجام دی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ "اب ایک اور انتخابات کے بعد ایک اورسیناریو مشابہ ہدف کے ساتھ تیار کیا گیا ہے: لیکن چونکہ حقیقت میں کوئی قاتل نہيں ہے، اس لئے یہ سیناریو تیار کرنے والوں نے ایک گھسی پٹی کامیڈی پیش کی ہے۔ کون سی عقل سلیم یقین کرسکتی ہے ایک فرضی قاتل ایران میں بیٹھا ہے اور ایف بی آئی سے آن لائن گفتگو کرتا ہے؟"
سید عباس عراقچی نے مزید لکھا ہے کہ " یہاں کچھ حقائق ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔"
انھوں نے لکھا ہے کہ " امریکی عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے اور ایران اپنے مد نظر فرد کو صدر منتخب کرنے کے لئے ان کے حق کا احترام کرتا ہے۔ ہمارے سامنے جو راستہ ہے وہ بھی ایک انتخاب ہے اور یہ انتخاب احترام سے شروع ہوتا ہے ۔"
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنی اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ایران ایٹمی اسلحہ بنانے کی کوشش نہیں کررہا ہے، بات ختم ! یہ سیاست ہماری اسلامی تعلیمات اور سیکورٹی تخمینے پر استوار ہے۔ اعتماد سازی، دو طرفہ ہونی چاہئے۔ یہ ون وے روڈ نہیں ہے۔"
آپ کا تبصرہ