62 فیصد صیہونی یونیورسٹی طلبا اسرائیلی حکومت کے مستقبل سے مایوس ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کابینہ ان کے فائدے میں کام نہیں کررہی ہے

 تہران – ارنا – مقبوضہ فلسطین میں انجام پانے والے ایک تازہ سروے کے مطابق باسٹھ فیصد صیہونی یونیورسٹی طلبا کا کہنا ہے کہ نتن یاہو کی کابینہ ان کے مفادات نظر میں نہیں رکھتی اور صرف 31 فیصد اسرائيلی یونیورسٹی طلبا اس حکومت کے مستقبل سے پر امید ہیں

ارنا کے مطابق صیہونی یونیورسٹیوں کے طلبا کی تنظیم نے ایک سروے انجام دیا ہے جس کے مطابق طلبا میں صیہونی حکومت کے مستقبل کی امید مزید گیارہ فیصد کم ہوگئی۔

 الجزیرہ نے بتایاہے کہ اس  سروے رپورٹ کے مطابق جو صیہونی اخبار معاریو میں شائع ہوئی ہے، صرف 12 فیصد یونیورسٹی طلبا یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت ان کے مفادات کو اہمیت دیتی ہے اور 62 فیصد طلبا کا کہنا ہے کہ یہ کابینہ ان کے مفاد میں کام نہیں کررہی ہے۔

 صیہونی اخبار معاریو نے لکھا ہے کہ غزہ کے ساکنین کے خلاف جنگ شروع ہونے کے بعد 70 ہزار صیہونی یونیورسٹی طلبا ریزرو فوج میں بھرتی کے لئے بلا ئے جاچکے ہیں۔

اس صیہونی اخبار کا کہنا ہے کہ دیگر 10 ہزار صیہونی یونیورسٹی طلبا، جنگ سے متعلق امور کی وجہ سے اپنے گھروں  سے دور ہوچکے ہیں۔  

صیہونی اخبار معاریو لکھتا ہے کہ 44 فیصد صیہونی یونیورسٹی طلبا اپنا تعلیمی سال مکمل نہیں کرسکے ہیں اور جنگ کی وجہ سے انہیں بڑی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .