ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر اس منصوبے پر عمل کریں گے جس میں فلسطینی قوم کی مرضی اور مطالبات کو مد نظر رکھا گیا ہو۔
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن واضح کیا کہ ہمارے سامنے جو بھی منصوبہ پیش کیا جائے گا اگر اس میں قوم کے چار مطالبات شامل ہوں گے تو ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس پر عمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قابض حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے اور وہ ایسے منصوبے پیش کر رہی ہے جو حقیقت پسندانہ نہیں۔
اسامہ حمدان نے مزید کہا کہ تاریخ گواہی دے گی کہ فلسطینی مزاحمت کبھی شکست تسلیم نہیں کرے گي۔
حماس کے سینئر رکن نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ صیہونی دشمن جانتا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کی قوت ارادی اور ان کی مزاحمت کو ختم کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ حماس عارضی جنگ بندی کو ہرگز قبول نہیں کرے گی لہذا کسی بھی منصوبے اور تجویز میں پائيدار جنگ بندی کی ضمانت دی جانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن مزاحمت کے قائدین کے قتل کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے اور یہ دکھانا چاہتا ہے کہ مزاحمت ناکام ہوگئی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مزاحمت پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے۔
آپ کا تبصرہ