جرمن پاسپورٹ رکھنے سے کسی کو استثنی نہیں ملتا بالخصوص ایک دہشت گرد کو: وزیر خارجہ عراقچی

تہران/ ارنا- جرمن حکومت کی جانب سے ایران میں ایک دہشت گرد کو سزائے موت دیے جانے پر اعتراض پر وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نےت جرمن حکومت کو انسانی حقوق کے منافقانہ نعروں کے پیچھے نہ چھپنے کی تجویز دی ہے۔

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ ایران میں کوئی بھی دہشت گرد محفوظ نہیں حتی اگر اسے جرمن حکومت کی حمایت بھی حاصل ہو۔ وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ جمشہید شارمہد نے، جو ایک ایرانی شہری تھا سرعام اور بغیر کسی شرم و حیا کے ایک مسجد میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس واقعے میں 14 بے گناہ شہری میں جملہ خواتین اور بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اس حملے میں 200 سے زیادہ شہری زخمی بھی ہوئے تھے۔ بقدر کفایت ثبوت موجود ہے اور سب کی دسترس میں بھی ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ جرمن پاسپورٹ کسی کے لیے بھی استثنا کا باعث نہیں، چہ جائے ایک مجرم دہشت گرد کے لیے۔

وزیر خارجہ کے پوسٹ میں دو ٹوک الفاظ میں لکھا ہے کہ محترمہ آنالینا بربوک! پردہ پوشی اور نفسیاتی کھیل چھوڑ دیں۔ بچوں کے قاتلوں اور دہشت گردوں کی حمایت سے باز آئیں اور اپنے منافقت پر مبنی انسانی حقوق کے نعروں کے پیچھے نہ چھپیں۔

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے مزید لکھا ہے کہ ہم آج بھی اس بات کو نہیں بھولے ہیں کہ یہ جرمن شہری تھے جنہوں نے صدام کی حکومت کو کیمیاوی ہتھیار فراہم کیے تھے۔

سید عباس عراقچی نے اپنے ایکس پیج پر جرمن وزیر خارجہ سے مخاطب ہوکر لکھا ہے کہ آپ کی حکومت کا ہاتھ بھی اسرائیل کے ساتھ نسل کشی میں خون سے رنگا ہوا ہے۔ جرمنی، اسرائیل کو تباہ کن ہتھیار فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے جسےغزہ اور لبنان میں نسل کشی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ اپنے آس پاس نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ آپ کے اپنے عوام بھی آپ کے متکبرانہ انسانی حقوق کے دعووں کو مضحکہ خيز سمجھتے ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .