انہوں نے کہا کہ برکس نے فیصلہ کیا ہے کہ امریکی ڈالر اور امریکہ کی یکطرفہ پالیسیوں کا مقابلے کرے کیونکہ واشنگٹن جب چاہتا ہے اسی ڈالر کی بنیاد پر کسی پر بھی پابندیاں عائد کرکے عالمی معاشی مسائل میں اضافہ کردیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برکس سربراہی اجلاس میں ایک نئے فنڈ کی تشکیل پر زور دیا گیا جو آئی ایم ایف پر امریکہ کی اجارہ داری کے سامنے ڈٹتے ہوئے امریکہ کی پابندیوں پر مبنی پالیسیوں کو بے اثر بنا سکے۔ صدر مملکت نے برکس اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان کو انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بیان میں غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے قتل عام اور جرائم کی مذمت کی گئی۔ اس کے علاوہ فینانس، اقتصاد، ثقافت، سائنس اور سلامتی کے شعبوں میں باہمی تعاون پر زور دیا گیا۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ برکس نے دنیا کو دکھا دیا کہ اگر ہم متحد ہوجائیں تو تمام پابندیوں بے اثر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان اجلاس نے دوطرفہ گفتگو اور بات چیت کا بھی بھرپور موقع فراہم کیا حالانکہ اگر ہر ملک کا الگ دورہ کرنا چاہتے تو کم سے کم 10 سفر پر جانا پڑتا۔
صدر مملکت نے زور دیکر کہا کہ برکس اجلاس میں جن موضوعات پر اتفاق ہوا اور جو ملاقاتیں ہوئیں، اگر انہیں عملی جامہ پہنایا جا سکے تو امریکہ اور اس کے ہمراہ ممالک کی سازشیں بے اثر ہوجائیں گی۔
آپ کا تبصرہ