برکس تنظیم کے سربراہی اجلاس کے سولہویں دور کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان میں صیہونی حکومت کی جانب سے اس حملے کو ویانا کنوینشن کی قرارداد 1961 کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
برکس کے سربراہوں نے اس کے علاوہ غزہ پٹی اور غرب اردن میں انسانی بحران اور ابتر حالات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے غزہ میں فوری، جامع اور مستقل جنگ بندی، اور جنگ کے دونوں فریقوں کی فوری اور بلاشرط رہائی کا مطالبہ کیا۔
برکس سربراہی اجلاس کے رواں دور کے اختتامی بیان میں لبنان کے جنوبی علاقوں میں اسرائیل کے ہاتھوں عام شہریوں کو نشانہ بنانے اور شہری تنصیبات کی وسیع تباہی کی مذمت کی گئی ہے اور فوجی اقدامات کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
برکس تنظیم کے ممالک کے سربراہوں نے صیہونیوں کے ہاتھوں بیروت میں پیجروں کے دھماکے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
برکس رکن ممالک نے ایران کے ایٹمی معاہدے کی بحالی کا مطالبہ کیا جس سے امریکہ یکطرفہ طور پر نکل گیا تھا۔
اس بیان میں موجودہ بین الاقوامی فائننشیئل نظام کے اصلاح اور عالمی مالیاتی نظام کو منصفانہ اور مزید جامع بنانے پر بھی زور دیا۔
آپ کا تبصرہ