23 اکتوبر، 2024، 8:19 PM
Journalist ID: 5480
News ID: 85637509
T T
0 Persons

لیبلز

روس کے تعاون سے امریکہ کی مطلق العنانیت کو ختم کردیں گے: صدر پزشکیان

تہران/ ارنا- صدر پزشکیان نے برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر روس کے صدر پوتین سے ملاقات اور گفتگو کی۔

صدر مسعود پزشکیان نے اس موقع پر روس کے صدر سے کہا کہ عشق آباد میں ہونے والی ملاقات سے واپسی کے بعد، جن موضوعات پر بات چیت ہوئی تھی انہیں آگے بڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں ہونے والی مفاہمتوں کو حتمی شکل دینے پر بھی زور دیا تا کہ اسے معاہدے کی شکل دی جاسکے۔

صدر پزشکیان نے کہا کہ اس راہ میں موجود رکاوٹوں کو ذاتی طور پر دیکھ رہا ہوں اور میرا خیال ہے کہ تہران اور ماسکو کے تعلقات اسٹریٹیجک نوعیت کے ہیں جنہیں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے ان تعلقات کو دونوں ممالک کے لئے مفید قرار دیا۔

صدر مملکت نے اپنے روسی ہم منصب سے کہا کہ برکس کے پلیٹ فارم پر تعمیری تعاون ممکن ہے جسے پوری طاقت کے ساتھ آگے بڑھائیں گے۔

انہوں نے برکس کے اجلاس میں پیش کیے جانے والے معاملات کو انتہائی تعمیری قرار دیتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی کہ ان پالیسیوں اور بلند نگاہ کو عملی جامہ پہنا سکیں اور ایران اور روس پر عائد امریکہ کی پابندیوں اور واشنگٹن کی مطلق العنانیت کو ختم کرسکیں۔

صدر پزشکیان نے زور دیکر کہا کہ ہمارے تعلقات کو سیاست، اقتصاد، ثقافت، سائنس اور مہارت کے ہر شعبے میں فروغ پانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی سمجھوتوں کو حتمی شکل دے کر جلد از جلد دستخط کرنے کی کوشش کریں گے۔

اس موقع پر روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے بھی کہا کہ بین الاقوامی اور علاقائی معاملات پر تہران اور ماسکو کی نگاہ قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک منصفانہ اور کثیرالجہت عالمی نظام کے خواہاں ہیں جس مین اقوام متحدہ کو کلیدی کردار حاصل ہو۔

پوتین نے اس موقع پر صدر پزشکیان سے آیت اللہ العظمی خامنہ ای کو اپنا سلام پہنچانے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ روس رہبر انقلاب اسلامی کے موقف کو تعمیری اور بیش قیمت سمجھتا ہے۔

روس کے صدر نے عشق آباد میں صدر پزشکیان کے ساتھ اپنی ملاقات کو مفید اور موثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات دوستانہ اور تعمیری ہیں۔

پوتین نے شمال جنوب ریلوے لائن اور ایران کے بوشہر میں ایٹمی پاورپلانٹ کے دوسرے اور تیسرے فیز کو بھی تہران اور ماسکو کے مابین اسٹریٹیجک تعاون کا ایک اور اہم حصہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ثقافتی مراکز کا افتتاح ہوا اور دونوں ممالک کے مابین ویزا ختم کردیا گیا تا کہ سیاحوں کی آمد و رفت آسان ہوسکے۔

قابل ذکر ہے کہ ولادیمیر پوتین سے ملاقات کے قبل، صدر مسعود پزشکیان نے اپنے مصری ہم منصب سے ملاقات اور گفتگو کی تھی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .