ارنا کے مطابق وزير خارجہ سید عباس عراقچی نے یہ بات برکس کے رکن ملکوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے مشترکہ تعاون کے موضوع پرصدر ایران کی صدارت میں ہونے والی نشست کی رپورٹ میں کہی ہے۔
انھوں نے اس رپورٹ میں بتایا ہے کہ برکس کے رکن ملکوں کے ساتھ ایران کے مشترکہ تعاون کا جائزہ لینے کے لئے نشست صدرمملکت ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی صدارت میں منعقد ہوئی اور اس میں پریزیڈنٹ سیکریٹریٹ کے چیف آف اسٹاف، روڈ اینڈ اربن ڈیولمپنٹ، پیٹرولیئم، کمونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعت، معدنیات اور تجارت اور خزانہ واقتصاد کے وزرا، مرکزی بینک کے چیئرمین، اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری اور ایوان صدر کے سیاسی امور کے سربراہ نیز میں نے اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بتایا کہ اس نشست میں ایران اور برکس کے رکن ملکوں کے مشترکہ پروجکٹوں اور سمجھوتوں پر عمل درآمد اور آگے بڑھانے میں حائل رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرنے کی راہوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ برکس ایک ایسی تنظیم ہے جو ایک طرف اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی میں کثیر جہتی رجحان کی تقویت کے بہترین مواقع فراہم کرتی ہے اور دوسری طرف تنظیم کے رکن دوسرے تمام ملکوں کے لئے یہ امکان فراہم کرتی ہے کہ وہ اپنے ایک قابل اعتماد حلیف ایران کی جوپولیٹیکل اور اقتصادی گنجائشوں سے استفادہ کریں۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ وہ علاقائی ملکوں کے اپنے دورے کا پانچواں مرحلہ مکمل کرکے تہران واپسی پر برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے صدر مملکت ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ہمراہ روس کے شہر کازان جائيں گے۔
آپ کا تبصرہ