ارنا کی خارجہ پالیسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج بروز پیر 21 اکتوبر کو اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ علاقائی حالات میں ایران کی ذمہ داری اور خطے میں امن، استحکام اور سکون کے قیام اور توسیع میں ہماری ترجیحات اور صیہونی حکومت کی بربریت کا خاتمہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق انسانی، اخلاقی اور قانونی فریضہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روس اور چین نے صیہونی حکومت کے رویے کی شدید مذمت کی ہے اور سلامتی کونسل کے2 اہم رکن ہونے کے ناطے یہ دونوں ممالک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے 3 ایرانی جزیروں کے مسئلے کے دوبارہ ابھرنے کے بارے میں کہا کہ سب سے پہلے ہمیں افسوس ہے کہ موجودہ حالات میں جب کہ ہم سب کی توجہ غزہ میں صیہونی حکومت کی بربریت کا خاتمہ ہونی چاہیے، ایک ملک کے ساتھ ایران کی بات چیت کا عوامی سطح پر چرچا ہو رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے کہ ہم اپنی قومی خودمختاری اور ارضی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے، ایران کو اپنے 3 جزائر پر مکمل خودمختاری حاصل ہے اور وہ اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
صیہونی دھمکیوں پر ایران کے ردعمل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام بہت واضح ہے اور ہم نے کئی بار کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی کسی بھی شرارت کا ایران کی طرف سے قطعی جواب دیا جائے گا اور جن ممالک نے ایران پر حملے میں کسی بھی طرح حصہ لیا ان کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے۔
بقائی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ خطے کے ممالک یہ بات سمجھ چکے ہیں کہ خطے کے امن و سلامتی کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے اور خطے کے ممالک کبھی بھی اپنی سرزمین سے خطے کے کسی دوسرے ملک پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے۔
آپ کا تبصرہ