ارنا کے مطابق اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے اتوار 13 اکتوبر کو ایشیائی پارلیمانی یونین کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میں سیدھا بیروت سے یہاں آیا ہوں۔
یہ اجلاس جنیوا میں انٹر پارلیمنٹری یونین کے اجلاس کے موقع پر ہوا ۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے اس اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میں نے فیصلہ کیا کہ یہاں آنے سے پہلے ایک دن کے لئے لبنان جاؤں اور وہاں سے یہاں آؤں تاکہ علاقے میں جو کچھ ہورہاہے اسے اچھی طرح یہاں بیان کرسکوں ۔
ایران کے اسپیکر نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ لبنان کے عوام اس جرائم پیشہ دشمن کے سامنے پورے استحکام کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں جوکسی بھی ریڈ لائن کی پروا نہیں کرتا، انسانیت سوز ترین جرائم کا عادی ہوچکا ہے اور بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام اس کی سرشت میں شامل ہے اور روزآنہ بڑی تعداد میں نہتے غیر فوجیوں کو شہید کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائيلی حکومت بین الاقوامی قوانین اور اصول وضوابط کو کچھ نہیں سمجھتی اور اب تک غزہ میں دس ہزار سے زائد معصوم بچوں کا قتل عام کرچکی ہے۔
ڈاکٹر قالیباف نے کہا کہ یہ حکومت جان بوجھ کر عمدا، اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں اور عام شہریوں کے گھروں کو منہدم کررہی ہے اوراس نے دہشت گردی کو اپنی سیکورٹی میں تبدیل کردیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر نے کہا کہ آج انسانی تہذیب و تمدن کی تمام مسلمہ اقدار ہماری آنکھوں کے سامنے پامال کی جارہی ہیں اور اسرائيلی حکومت صراحت کے ساتھ اعلان کرتی ہے کہ وہ دوسرے ملکوں میں بھی اسی جارحیت کا بازار گرم کرنا چاہتی ہے۔
ڈاکٹر قالیباف نے کہا کہ میں آپ کے لئے فلسطینی تنظیموں اور لبنان کی حکومت اور عوام کا یہ پیغام لایا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا اور بالخصوص ایشیائی ممالک اپنی انسانی ذمہ داری پر عمل کریں اور جرائم پیشہ صیہونی حکومت کو لگام دینے کے لئے عملی قدم اٹھائيں ۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے لبنان کے حکام کو یقین دلایا ہے کہ ایران لبنان کی حکومت، قوم اور استقامتی تحریک کے ہر معاہدے کی حمایت کرے گا۔
آپ کا تبصرہ