علی اکبر احمدیان نے تہران میں حزب اللہ کے دفتر حاضر ہوکر کہا کہ سید حسن نصر اللہ نے اپنی شہادت سے دنیا میں جدوجہد کی بلند ترین چوٹی پر مزاحمت کا پرچم بلند کیا۔
احمدیان نے کہا: سید حسن نصر اللہ کا قائدانہ کردار ان کی شہادت کے بعد زیادہ طاقت کے ساتھ جاری رہے گا۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے صیہونی حکومت کو جواب کی نوعیت کے بارے میں کہا کہ مزاحمتی محاذ جنگ میں مصروف ہے، انفرادی طور پر اقدام معنی نہيں رکھتا۔ یہ محاذ آرائی دشمن کی طرف سے نہيں بلکہ مزاحمتی محاذ کی کارروائی سے شروع ہوئی تھی اور اس دن سے دشمن مایوسی میں رد عمل دکھا رہا ہے اور نفسیاتی پروپگنڈوں سے خود کو فاتح دکھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا: گزشتہ رات صیہونی حکومت نے ایک محدود زمینی کارروائی شروع کی لیکن فورا پسپائی اختیار کی اور انشاء اللہ آخر کار فتح مزاحمت کی ہے۔
آپ کا تبصرہ