ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے بین الاقوامی اورقانونی امور میں نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق جمعرات کو ایٹمی اسلحہ مکمل طور پر تلف کئے جانے کے عالمی دن کے موضوع پر جنرل اسمبلی کی نشست سے خطاب کیا۔
انھوں نے اپنے خطاب میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکا کی ایٹمی بمباری کو 75 برس گزرجانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نشست، اقوام متحدہ کی ترک اسلحہ کی اولین ترجیحات کی حیثیت سے ایٹمی ترک اسلحہ کا مقصد حاصل کرنے کے حوالے سے منفرد ہے لیکن افسوس کی ایٹمی اسلحہ رکھنے والے بعض ممالک اس میں شریک نہیں ہیں۔
کاظم غریب آباد نے این پی ٹی کی دفعہ 6 کی منظوری کو نصف صدی کا عرصہ گزرجانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، کہا کہ ایٹمی اسلحہ رکھنے والے ممالک اپنے جدید ترین ایٹمی اسلحے کے گوداموں کو باقی رکھنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ ممالک بالخصوص ناٹو کے اراکین بظاہر مستقبل میں ایٹمی ترک اسلحہ کو اپنا ایک ہدف قرار دیتے ہیں لیکن ایسی حالت میں کہ سبھی ممالک ایٹمی اسلحے کی پھیلاؤ کی روک تھام چاہتے ہیں، اپنے مفادات کے حصول کے لئے ایسی تخریبی پالیسیوں پر عمل کررہے ہیں کہ جن سے اجتماعی سلامتی کمزور ہورہی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے بین الاقوامی اور قانونی امور کے نائب وزیر خارجہ نے موجودہ صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران غیر ایٹمی ممالک کی تشویش کو درک کرتا ہے۔
کاظم غریب آباد نے مشرق وسطی کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں غاصب صیہونی حکومت واحد ایسی حکومت ہے جس کے پاس ایٹمی اسلحے کا گودام ہے اور اس نے 1974 میں ایران کی جانب سے پیش کی جانے والی مشرق وسطی کو ایٹمی اسلحے سے پاک علاقہ بنانے کی تجویزکی امریکا کی حمایت سے ہمیشہ مخالفت کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو ایٹمی اسلحے مکمل طور پر تلف کرنے کے ارادے کی صداقت کو ثابت کرنے کے لئے اسرائیلی حکومت کو این پی ٹی میں شمولیت اور اپنی تمام ایٹمی تنصیبات اور سرگرمیوں کو بین عالمی ایٹمی ایجنسی آئی اے ای اے اور بین الاقوامی سیف گارڈ سسٹم کی نگرانی میں دینے پر مجبور کرنا چاہئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے آخر میں دنیا کو ایٹمی اسحلے سے پاک کرنے کے لئے اجتماعی اقدام کی ضرورت دیا۔
انھوں نے کہا کہ ایٹمی ترک اسلحہ میں اپنے عہدوپیمان پر صدق دل سے عمل درآمد اور سچے تعاون کے ذریعے ہی سبھی اقوام کے لئے پرامن مستقبل کی ضمانت دی جاسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ