ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی شام ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کی فلسطین کمیٹی کی نشست سے خطاب کیا۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ ایک برس میں نسل پرست صیہونی حکومت نے غزہ میں انواع واقسام کے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ اس نشست سے خطاب میں وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی امنگوں کے ایک سچے اور ثاب قدم حامی نیز علاقائی اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے ناوابستہ تحریک سے مطالبہ کرتا ہے کہ فلسطینی قوم کی قانونی جدوجہد اور آزادی و خود مختاری کی حمایت میں مضبوظ پیغام ارسال کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اس نشست کے نتیجے میں اہم اقدامات اور تجاویز سامنے آئيں گی جن میں :
1۔ غزہ میں فوری، غیر مشروط ، جامع اور دائمی جنگ بندی اور ملت فلسطین اورعلاقے کی دیگر تمام اقوام کے خلاف سبھی جرائم بند کئے جانے،
2۔ سترہ برس سے جاری غزہ کے غیر انسانی محاصرے کے خاتمے،
3۔ سبھی فلسطینی قیدیوں کی آزادی ،
4۔ اسرائیلی حکومت کوغزہ سے غیر مشروط طور پر فوری پسپائی پر مجبور کئے جانے نیز دربدر ہونے والے سبھی فلسطینیوں کی بغیر کسی رکاوٹ کے با عزت واپسی کی ضمات دیئے جانے،
5۔ غزہ کے خلاف جارحیتوں کا سلسلہ مکمل طور پر منقطع کرنے اور غاصبانہ قبضہ ختم کرنے نیز بین الاقوامی اور قانونی عہدوپیمان اور انسانی حقوق نیز بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین پر عمل درآمد پر صیہونی حکومت کومجبور کرنے کے لئے اس کے اسلحہ جاتی اور تجارتی بائیکاٹ اور
6۔ جنوبی افریقا کے دائر کردہ مقدمے میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے نسل کشی کنوینشن کے تحت جو عبوری حکم جاری کیا ہے اس کے نفاذ اور اسی طرح اس نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں دخیل سبھی اسرائیلی حکام کے خلاف قانونی چورہ جوائی اور انہیں قرار واقعی سز دیئے جانے کی تجاوزیر اور مطالبات شامل ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ