دھماکے سے پھٹنے والے پیجرس اسپتالوں میں بھی استعمال ہورہے تھے اور صیہونی حکومت کی حالیہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں زخمی ہونے والوں کی بڑی تعداد عام لوگوں کی ہے

تہران – ارنا – لبنان میں ایران کے سفیر کی اہلیہ نے بتایا ہے کہ دھماکے سے پھٹنے والے پیجرس سماجی اور عوامی خدمات کے مختلف مراکز حتی اسپتالوں میں بھی استعمال ہورہے تھے

  ارنا کے مطابق لبنان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی اہلیہ نرگس قدیریان نے لبنان میں گزشتہ روز انجام پانے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں کہا ہے کہ ہم نے گزشتہ روز لبنان میں صیہونی حکومت کے وسیع دہشت گردانہ جرائم کا مشاہدہ کیا جس میں بڑی تعداد میں لبنانی عوام  زخمی ہوئے ہیں۔

  انھوں نے کہا کہ ہم صیہونی حکومت کے اسی قسم کے وحشیانہ جنگی جرائم کا مشاہدہ غزہ ميں بھی کررہے ہیں۔  

انھوں نے لبنان میں گزشتہ روز پیجرس کے ذریعے انجام دی جانے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں کہا کہ یہ پیجرس عوامی خدمات کے مختلف اداروں حتی اسپتالوں میں استعمال ہورہے تھے۔

لبنان ميں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر  کی اہلیہ نے بتایا کہ یہ پیجرس عام شہریوں کے ہاتھوں میں تھے کہ شام ساڑھے تین بجے پھٹ گئے اور  بہت سے لوگ زخمی ہوگئے۔

 محترمہ نرگس قدیریان نے بتایا کہ  ان پیجروں کے دھماکوں میں زخمی ہونے والوں کی اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

 انھوں نے بتایا کہ سفیر ایران جناب امانی بھی ان پیجروں کے ذریعے انجام دی جانے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں زخمی ہوگئے۔

انھون نے کہا کہ الحمد للہ کہ جناب امانی خطرے سے باہر ہیں اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی حالت ٹھیک ہے۔

 لبنان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی اہلیہ محترمہ نرگس قدیریان نے کہا کہ جناب امانی کی جسمانی حالت کے بارے میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہیں غلط اور بے بینادی ہیں اور ان کی تردید کرتی ہیں۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .