بات چیت کی بنیاد باہمی احترام پر ہونی چاہیے، دھمکیوں اور دباؤ پر نہیں ، سید عباس عراقچی 

تہران(IRNA) ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگرچہ ہم نے ہمیشہ مذاکرات کے لیے کھلے دل سے کام کیا ہے اور متنازعہ مسائل کے مشترکہ فہم تک پہنچنے کے لیے تعمیری مذاکرات کو کبھی ترک نہیں کیا ہے، لیکن مذاکرات کی بنیاد باہمی احترام پر ہونی چاہیے دھمکیوں اور دباؤ پرنہیں۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے تہران کے خلاف مغرب کی طرف سے نئی پابندیوں کے نفاذ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ مغربی ممالک ابھی تک یہ نہیں جانتے کہ پابندیاں ناکام ٹول ہے اور یہ کہ وہ پابندیوں کے ذریعے ایران پر اپنا ایجنڈا مسلط نہیں کر سکتے۔ 

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ حیرت کی بات ہے کہ وہ ابھی تک اس ناکام تجربے سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں ۔

سید عباس نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے اصولی موقف پر سختی کے ساتھ قائم رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہوئے ہیں اور ہم کبھی تعمیر بات چیت کے انکار کرنے والے نہیں ہیں۔   

 سید عباس عراقچی نے واضح کیا کہ جن ممالک نے کبھی ہمیں خار دار تاریں فروخت کرنے پر بھی پابندیاں لگا رکھی تھیں آج یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ایران جدید ترین ہتھیار برآمد کر رہا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہیہ ہے پابندیوں کا نتیجہ اور مجھے تعجب ہے کہ وہ اب تک پابندیوں کے ناکام تجربے کو دوہرانے پر اصرار کر رہے ہیں جبکہ میرا مشورہ ہے کہ انہیں اپنا رویہ تبدیل کرنا چاہیے ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .