مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ شب لاہور میں اپنی جماعت کے ہزاروں حامیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کے دوران کہا: دنیا اب تک یہ سمجھ چکی ہوگی کہ پاکستانی عوام نے اسرائیل کے ساتھ مفاہمت کی فائل ہی بند کر دی ہے اور صیہونیوں کے حامیوں اور غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کرنے والوں کے لئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسرائیلی ایجنٹوں کی جانب سے فلسطینی قوم کے مصائب سے عوام کی توجہ ہٹانے کی بہت کوششیں کی گئیں اور اس کے ساتھ ہی غیر ملکی لابیوں نے بھی اسرائیل کی کٹھ پتلیوں کا ساتھ دیا لیکن پاکستانی عوام نے اپنی حکومت اور مغرب کو واضح پیغام دیا کہ ہم نے کبھی بھی فلسطین کی حمایت نہیں چھوڑی اور ہم اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ فلسطین، شام اور عراق سے لے کر لیبیا اور افغانستان تک کی خطے کی اقوام کا خون امریکہ کے ہاتھوں سے ٹپک رہا ہے، اس لیے یہ ملک انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری پر بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: امریکہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کا اصل حامی ہے اس لئے وہ انسانی حقوق کا علمبردار نہیں ہو سکتا بلکہ درحقیقت انسانی حقوق کا حقیقی پامال کرنے والا ہے۔
آپ کا تبصرہ