رہبر انصاراللہ یمن: اسرائیلی حکومت کے وحشیانہ جرائم غیر مسلموں کے جذبات بھی مجروح کررہے ہیں

تہران – ارنا – رہبر انصاراللہ یمن نے آج اپنے خطاب میں غزہ اور غرب اردن کے حوالے سے سبھی مسلمانوں کی دینی اور اخلاقی ذمہ داریوں پر زور دیا ہے۔

 ارنا کے مطابق یمن کی تحریک انصاراللہ کے رہبر سید عبدالملک الحوثی نے آج یکم ربیع الاول کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حکومت  کے وحشیانہ حملے اور مظلوم فلسطینی عوام کا قتل عام غیر مسلم اقوام کے ضمیروں کو بھی بیدار کررہا ہے اور وہ بھی اس سے رنج والم میں مبتلا ہورہی ہیں۔  

  سید عبدالملک الحوثی نے  ماہ ربیع الاول کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  یمنی عوام ہر سال میلادالنبی کے لئے خاص اہتمام کرتے ہیں اوراس حوالے سے کئی ہفتے مفید، فکری اور جہادی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ میلادالنبی سے متعلق سبھی تقریبات اور محفلوں میں  کفارومنافقین سے جہاد کے موضوع پرتوجہ ضروری ہے۔

 انھوں نے کہا کہ یہ توجہ اس لئے ضروری ہے کہ امریکا اور اسرائیلی حکومت کے حملوں کی شکل میں امت مسلمہ کے خلاف جارحیت جاری ہے۔  

 انصاراللہ یمن کے رہنما نے کہا کہ ایسے عالم میں کہ امت اسلامیہ کے خلاف دشمنان اسلام کے حملے جاری ہیں، راہ خدا میں جہاد کا راستہ ترک کرنا خطرناک ہے۔   

انھوں نے اپنے خطاب میں غزہ کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام نے صرف مسلم اقوام کے جذبات ہی مجروح نہیں کئے ہیں بلکہ غیر مسلموں کے ضمیرکو بھی  بیدارکردیا ہے اور وہ بھی غزہ  میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے مغموم ہیں۔   

 سید عبدالملک الحوثی نے مزید کہا کہ یہ انسانی ضمیر کا بھی مسئلہ ہے اور مسلمانوں کی دینی اور اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ غزہ نیز غرب اردن پر صیہونیوں کی جارحیتوں پر خاموش نہ رہیں۔   

 سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صیہونی دشمن کے ساتھ بعض حکومتوں کا تعاون اور تل ابیب  حکومت سے ان کی وفاداری بے نقاب ہوگئی ہے اور یہ بات ان کے لئے باعث شرم ہے۔

 انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا کہ عرب حکومتیں فلسطین میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم ، فلسطینیوں کے قتل عام، ان پر بھوک مری مسلط کئے جانے، ان کی  ناموس پر حملے، اور  قرآن نیز مساجد کو نذر آتش کئے جانے پر خاموش  تماشائی بنی ہوئی  ہیں۔

 انھون نے کہا کہ عرب حکومتوں نے مظلوم فلسطینیو کے قتل عام اور قرآن مجید نیز مساجد کی  بے حرمتی اور ان کے انہدام پر اب تک کسی موقف کا اعلان نہیں کیا ہے۔

انھوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اکثر مسلم حکومتوں اور ان کی اقوام کا  جذبہ جہاد ختم ہوچکا ہے جو انتہائی المناک اور قابل افسوس ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .