منگل کو جاری ہونے والے اسلامی جہاد تحریک کے بیان میں کہا گیا ہے: غاصب صیہونی حکومت تشدد اور طبی غفلت کی وجہ سے مرنے والے قیدیوں کی لاشوں سمیت سینکڑوں شہداء کی لاشوں کو اپنے پاس رکھتی ہے اور ان کو لواحقین کے حوالے نہيں کرتی۔
بیان میں کہا گیا ہے: غزہ میں دفن ہونے والی لاشوں کو بھی چرانا ایک اور جرم اور تمام بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
تحریک جہاد اسلامی نے یہ بیان، فلسطینی قیدیوں کی تنظیم کی جانب سے اس اطلاع کے بعد جاری کیا کہ صیہونی حکومت نے 552 فلسطینی شہیدوں کی لاشيں اپنے پاس رکھی ہیں اور انہیں لواحقین کے حوالے نہيں کر رہی ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی تنظیم کے بیان میں بتایا گيا ہے کہ سن 2015 سے اب تک صیہونی حکومت 552 لاشوں میں سے 296 لاشیں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ان چوری کی گئی لاشوں میں 1948 کے مقبوضہ علاقوں کی 9 خواتین، 55 بچے، 32 قیدی اور لبنان میں 6 فلسطینی پناہ گزينوں کی لاشیں شامل ہيں۔
یہ خبر ایسے وقت میں شائع ہوئی ہے جب حال ہی میں اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی سے ہزاروں فلسطینیوں کی لاشیں اغوا کی تھیں ۔
واضح رہے غزہ پٹی پر حملے کے آغاز سے لے کر اب تک صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ پٹی میں ہزاروں فلسطینیوں کی لاشوں اور شہیدوں کے جسم کے اعضاء چوری کرنے کی رپورٹيں شائع ہو چکی ہیں۔
صیہونی آرمی ریڈیو نے دعویٰ کیا کہ فوجی لاشوں کو اے لئے لے جاتے ہيں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کہیں یہ لاشيں اسرائیلی قیدیوں کی تو نہيں ہیں ۔
آپ کا تبصرہ