ایران: اسرائیل کو ایسے وقت اور حالات میں جواب دیا جائے گا جس کا امکان اس کے نزدیک کمترین ہوگا

نیویارک – ارنا – اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے تہران میں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب کے بارے میں کہا ہے کہ ایران کا جواب ایسے وقت اور حالات میں دیا جائے گا جس  کا اسرائیلی حکومت کو کمترین گمان ہوگا او ر یہ جواب اس کو مبہوت کردے گا

ارنا کے مطابق اقوم متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ایران نے غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کا نتیجہ سامنے آنے تک کے لئے عمدا جوابی کارروائی موخر کر رکھی ہے؟ کہا کہ ایران کے جواب کے دو نتائج یقینی ہوں گے، ایک یہ کہ جارح  کو دہشت گردی اور  ایران کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کی قرار واقعی سزا ملے گی اور دوسرے اس  سے ایران کی دفاعی اور انسدادی طاقت کی تقویت بھی ہوگی  اور صیہونی حکومت کو اس طرح پشیمان کیا جائے گا کہ پھر اس طرح جارحیت کی جرائت نہ کرے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا کہ ایران کا جواب وقت اور حالات کے لحاظ سے ایسا ہوگا جس کا غاصب صیہونی حکومت کو گمان بھی نہیں ہوگا یا کمترین گمان ہوگا اور ممکن ہے جب  اس کی نگاہیں رڈار اور آسمان پر ہوں تو زمین سے حملہ ہوجائے اور ممکن ہے کہ کئی طرح کے حملے  ایک ساتھ کئے جائيں  لیکن جواب ایسا ہوگا جو اس کو پشیمان کرنے کے ساتھ ہی مبہوت بھی کردے گا    

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .