جنگ بندی مذاکرات کا ہنیہ کے قتل پر ایران کے ردعمل سے کوئی تعلق نہیں/ اسرائیلی حکومت جنگ ختم نہیں کرنا چاہتی

تہران(ارنا) وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ سرکاری مہمان کے طور پر شہید ہنیہ کے قتل پر ایران کا ردعمل اور غزہ میں جنگ بندی مذاکرات دوالگ الگ معاملات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کے خاتمے اور جنگ بندی کے سب سے مضبوط اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی حامی تھے اور ہیں اور ہم اس سمت میں     کوشش جاری رکھیں گے۔

ارنا کے فارن پالیسی رپورٹر کے مطابق، وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے آج پیر کی صبح اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں اربعین حسینی کے انعقاد کے بارے میں عراقی حکومت کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عراقی قوم کے بھی شکر گزار ہیں کہ وہ پوری فیاضی کے ساتھ سید الشھدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے زائرین کی میزبانی کر رہی ہے۔

 انہوں نے 19 اگست 1953 میں امریکی سازش کے ذریعے ایران کی منتخب حکومت کے خلاف بغاوت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے خلاف درج کیس کی سماعت باضابطہ طور پر شروع ہوگئی ہے اور  سرکردہ وکلا اور پروفیسر صاحبان اس میں حصہ لے رہے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 34  کے مطابق امریکہ کے خلاف اس کیس کی سماعت کی مضبوط بنیاد موجود ہے اور ہر ایرانی شہری  امریکہ کے خلاف شکایت کا حق رکھتا ہے۔

ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ 400,000 سے زیادہ ایرانی شہریوں نے 19 اگست 1953 کی بغاوت پر امریکہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے  پٹیشن دائر کر رکھی ہیں۔   

انہوں نے کہا کہ  ایرانی شہریوں کے حقوق اور ان کی دائر کردہ درخواست کے مطابق امریکہ کے خلاف کیس کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت قائم کی گئی ہے اور باضابطہ سماعت کا سلسلہ شروع کردیا گيا ہے۔  

انہوں نے کہا کہ 19 اگست کو بغاوت کی منصوبہ بندی کرنے میں امریکہ اور برطانیہ کی شرمناک کارروائی کے نتیجے میں، ملک کو 25 سال سے زیادہ کے برابر  مادی اور اخلاقی نقصان پہنچایا گیا ہے لہذا مذکورہ  عدالت قوم کے حقوق کی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔   

وزارت خارجہ کے ترجمان نے غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ فوری جنگ بندی کی ضرورت  سے کسی کو انکار نہیں لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ امریکی دباؤ کے شکار عالمی اداروں اور خاص طور سے سلامتی کونسل کی ناقص کارکردگي وجہ سے غزہ میں اسرائیلی جرائم اور مظالم کا سلسہ جاری رہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ بندی اور صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے خاتمے کے لیے کسی بھی دیانتدارانہ کوشش کا خیرمقدم کرتا ہے اور ایران ہی وہ اہم ترین ملک ہے جو غزہ میں قتل عام بند کرانے کے لیے بھرپور اور مخلصانہ سفارتی مہم چلا رہا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .